Sad Poetry in Urdu text speaks directly to the soul. It captures emotions like heartbreak, loneliness, and pain in a way that simple words cannot. People who love reading Urdu poetry often turn to sad verses when they feel emotional or lost. These powerful lines can help you feel understood and less alone. Whether you’re looking for short, sad poetry or emotional couplets, this collection offers deep and touching content to connect with. friends poetry in Urdu text | Dard poetry in Urdu
،کسی کو اجاڑ کر بسے تو کیا بسے
کسی کو رولا کر ہنسے تو کیا ہنسے۔
کون زندہ ہے مرچکا ہے کون ،
یہ سانس چلنے سے طے نہیں ہوگا۔
ہیں نہ مجھ میں غلط فہمیاں ،
تجھے جب بھی سمجھا اپنا سمجھا۔
،ہر حال میں مسکرانے کا ہنر پاس تھا جن کے
وہ رونے لگے ہیں تو کوئی بات تو ہو گی۔
لے جاؤ اپنے جھوٹے وعدے ،
اگلے عشق میں تمہیں ضرورت پڑے گی۔
،دنیا میں سستا ترین کھلونا دل ہے
جس سے لوگ کھیل کر توڑ دیتے ہیں۔
چھوڑ دیا ہم نے مرضی کے لوگوں کو ان کی مرضی پر۔
،ہائے تیرا مجھ سے جھوٹی محبت کا دکھاوا
اور میرا اس جھوٹ پے بھی قربان ہو جانا۔
،کیا قصور تھا اس دل کا جو دکھایا تم نے
کیا ہم غریب تھے اسی لئے ستایا تم نے۔
بےوفا تو تھے ہی تم ،
ظالم بھی کمال کے نکلے۔
،ہم سے بے وفائی کی انتہا کیا پوچھتے ہو
وہ ہم سے پیار سیکھتا رہا کسی اور کے لیے۔
،دل دھوکے میں ہے
اور دھوکے باز دل میں۔
،ہر شخص تو فریب نہیں دیتا
مگر اب اعتبار زیب نہیں دیتا۔
،مجبوریوں کے نام پر دامن چھڑا گئے
وہ لوگ جن کی باتوں میں دعوے ہزار تھے۔
،تم سے ملنا ضروری نہیں تھا
تمہارا مل جانا ضروری تھا۔
،بے دلی سے ہی سہی مگر کبھی کبھی تو
وہ جو حال پوچھتے ہیں احسان کرتے ہیں۔
وقت سب کچھ چھین لیتا ہے ،
یہ تو اک مسکراہٹ تھی۔
تم سے محروم جو ہوں ،
مجھے مرحوم لکھا جاۓ۔
بتاؤ کوئی وظیفہ ایسا ،
کہ میری اس تک آہ پہنچے۔
،دل کی بستی ویران کر کے چلا گیا
جو شخص کہتا تھا بڑا پیار ہے تم سے۔
،ان دنوں تیرا لوٹ کر آنا
سانس آنے سے بھی ضروری ہے۔
اپنے لہجے پر غور کر کے بتاؤ،
لفظ کتنے ہیں تیر کتنے ہیں؟
،کون سا دکھ بتاوں آپ کو
ہر دکھ میں مبتلا ہوں میں۔
،محبت میں ملاوٹ پسند نہیں مجھے
وہ میرا ہے تو خواب بھی میرے دیکھے۔
تلاش کرو گے ہم جیسا چاہنے والا ،
جو اپنی یاد سے زیادہ تمہیں یاد کرتا ہے۔
معذرت خواہ ہیں اے دل ،
تجھے بے قدروں کے حوالے کر بیٹھے۔
،تم اپنے ظلم کی انتہا کر دو
کیا پتا پھر ہم جیسا بےزبان ملے نہ ملے۔
،وہ کسی اور کو میسر ہے
یہ صدمہ صرف میرا خدا جانتا ہے۔
یہی سوچ کر اس کے در سے اٹھا تھا ،
کہ وہ روک لے گا، منا لے گا مجھ کو۔
یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا ،
ایک ہی شخص تھا جہاں میں کیا۔
“If you want to read more sad poetry, click here